ایران کے اسرائیل کی بحری تنصیبات پر حملے، اسرائیلی وزیر دفاع کا پہلی بار اعتراف

23  ‬‮نومبر‬‮  2021

اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ ایران نےچاہ بہار اور قشم جزیرہ کے اڈوں سے اسرائیل کی بحری تنصیبات پر حملے کئے ہیں، یہ تنصیبات فوجی ڈرونز کو ذخیرہ کرنے کیلئے استعمال ہوتی ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے 23 نومبر 2021ء کو رچمن یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کے ان حملوں کا پہلی بار عوامی سطح پر اعتراف کر رہے ہیں۔

بینی گنٹز کا یہ بیان اسرائیل کے وزیراعظم بیان کے چند روز بعد سامنے آیا ہے جس میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا تھا کہ ایران نے اپنی ملیشیاءاور ڈرون میزائلوں کے ذریعے اسرائیل کو چاروں طرف سے گھیرا ہوا ہے۔

امید ہے دنیا ایران کو برداشت نہیں کرے گی، بینیٹ

اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے اسی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران کی عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی ہوتی بھی ہے تو اسرائیل اس کا فریق نہیں ہو گا، اور نہ ہی ہم اس معاہدے کی پاسداری کے پابند ہوں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل 2015ء کے معاہدے کے بعد کی گئی غلطی کو دوبارہ دہرانا نہیں چاہتا، اور ہمیں امید ہے کہ دنیا بھی ایران کو برداشت نہیں کرے گی۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  ایرانی حکومت زوال کے عمل سے گزر رہی ہےاور وہ صرف وحشیانہ طاقت اور دھمکی کے ذریعے حکمرانی کر رہی ہے۔ہمیں امید ہے کہ دنیا تہران کے خلاف اپنی کوشش میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گی لیکن اگر وہ ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرے بھی تو اسرائیل ایران کا رستہ روکنے میں کبھی نہیں ہچکچائے گا۔

یاد رہے کہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات کا دوبارہ آغاز 29 نومبر 2021ء کو آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہو گا، لیکن اسرائیل ایران کے ساتھ مذاکرات کا حامی نہیں ہے، اور اسرائیلی وزیراعظم نے تہران کو دھمکی دی ہے کہ اگر ایٹمی ہتھیاروں کے حصول میں ریڈ لائن کراس کی تو اس کے خلاف فوجی کاروائی کی جائے گی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved