وزیراعظم کا مافیاز سے لڑنے کا مشن، حکومت نےکوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات شروع کر دیں

23  ‬‮نومبر‬‮  2021

مسابقتی کمیشن نے 30 جولائی 2020ء کو کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا، لیکن تحقیقات کے دوران متعلقہ کمپنیوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر کے حکم امتناعی حاصل کر لیا تھا۔

مسابقتی کمیشن کےسپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے بعد 22 نومبر 2021ء کو اعلیٰ عدلیہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا، جس کے بعد مسابقتی کمیشن نے تحقیقات کا دوبارہ سے آغاز کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مسابقتی کمیشن نے کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے کمپی ٹیشن ایکٹ 2010ء کے سیکشن 37 (1) کے تحت سیکشن 3 اور 4 کی بادی النظر میں خلاف ورزیوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ مسابقتی کمیشن کے مطابق پام آئل کی قیمتوں میں عالمی سطح پر جنوری تا مئی 2020ء کے عرصے میں کمی کا رجحان رہا تھا، لیکن اس کے برعکس پاکستان میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا۔

مسابقتی کمیشن کی تحقیقاتی ٹیم کے ڈیٹا طلب کرنے پر متعلقہ کمپنیوں نے تعاون نہ کیا، جس کے بعد کمیشن نے نومبر 2020ء میں کمپی ٹیشن ایکٹ کے سیکشن 36 کے تحت تمام کمپنیوں کو ایک حکم نامہ جاری کیا۔ لیکن اس کے بعد ادارے سے تعاون کی بجائے کوکنگ آئل اور گھی بنانے والے ایک مشہور برانڈ نے کمیشن کے حکم نامے کے خلاف  اسلام آباد ہائی کورٹ سے  رجوع کیا، اور  14 نومبر 2021ء کومعلومات فراہم کرنے کے حکم کے خلاف حکم امتناعی حاصل کر لیا۔

مسابقتی کمیشن نے فوری طور پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا، جس کی پہلی سماعت 22 نومبر 2021ء کو ہوئی،  سپریم کورٹ نے مسابقتی کمیشن  کو اپیل کرنے کی اجازت دی تاکہ مختلف اہم قانونی سوالات پر غور کیا جا سکے جو ناقص فیصلے کے سلسلے میں پیدا ہوئے تھے ۔ دریں اثنا، سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے مورخہ 14 ستمبر کے فیصلے کی کارروائی کو مسابقتی کمیشن کی  کی اپیل کے حتمی فیصلے تک معطل کر دیا ۔ اس کے مطابق کمیشن نے گھی اور کوکنگ آئل  کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات دوبارہ شروع کر دی ہیں۔

یاد رہے کہ 8 جولائی 2021ء  کو مسابقتی کمیشن نے پاکستان بناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PVMA)کے لاہور، اسلام آباد اور کراچی کے دفاتر کا سرچ انسپیکشن کیا اور اہم دستاویزات اور کمپیوٹر ڈیٹا کو قبضے میں لے لیا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved