وفاق کے بعد پنجاب حکومت نے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دے دی

24  ‬‮نومبر‬‮  2021

پنجاب کابینہ نے مسودہ قانون کی تجاویز کا جائزہ لیکر نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دیدی۔

وزیراعلی کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں مسودہ قانون پیش کیا گیا۔ پنجاب کابینہ نے مسودہ قانون کی تجاویز کا جائزہ لیکر منظوری دی۔

نئے بلدیاتی نظام کے مسودہ قانون کے مطابق پنجاب میں آئندہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔ میئر اور ضلع کونسل کے چیئرمین کے امیدوار جماعتی بنیاد پر الیکشن لڑیں گے۔ نیبر ہڈ کونسل اور ویلیج کونسل کے انتخابات بھی جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔ میئر اپنی کابنیہ تشکیل دے گا۔ کابینہ میں دو خواتین ارکان کو رکھنا لازم ہو گا۔مئیر کو براہ راست لوکل گورنمنٹ کے علاوہ مختلف محکموں کی سربراہی بھی دیدی گئی۔ پی ایح اے، ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، واسا، ٹیپا ویسٹ مینجمنٹ کمپنیز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ، ایجوکیشن اتھارٹیز کے سربراہ میئر ہوں گے۔ سوشل ویلفئیر اتھارٹیز، ڈسٹرکٹ پاپولیشن اور سپورٹس اتھارٹیز بھی مئیر کے پاس ہوں گی۔

نئے بلدیاتی نظام میں 11 میٹروپولیٹن کارپوریشنز ہوں گی۔ ڈویژنل ہیڈ کواٹرز کے علاوہ سیالکوٹ اور گجرات کو بھی میٹرو پولٹین کا درجہ حاصل ہو گا۔ نئے بلدیاتی نظام میں یوتھ کی نشتیں بھی مختص، پنچائت ویلیج کونسل کا نظام بھی ہو گا۔ دوسری جانب پنجاب کابینہ میں متعدد وزرا نے میئر اور چیئرمین ضلع کونسل کے لیے انتخابات براہ راست کی بجائے بالواسطہ کروانے کی تجویز دی۔ متعدد وزرا نے رائے دی کہ براہ راست کی بجائے بالواسطہ انتخابات کروائے جائیں۔ وزیراعلی پنجاب نے وزیراعظم کے ویژن کے مطابق براہ راست انتخاب کی حمایت کی۔ کابینہ نے اسکولز ایجوکیشن کی خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کی منظوری سمیت غیر منقولہ سرکاری اراضی پر تجاوزات کے خاتمے کے آرڈیننس 2021ء کی اصولی منظوری بھی دے دی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved