پاکستانی برآمدات کیلئے یورپی یونین کی جی ایس پی پلس اسکیم میں مزید توسیع کیلئے مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے۔
یورپی یونین مانیٹرنگ کمیشن کی وزارت تجارت میں پاکستانی وفد سے ملاقات ہوئی جس میں مانیٹرنگ کمیشن کو چائلڈ لیبر، انسانی حقوق، مزدوروں کے حقوق، ماحولیات اور خواتین کے حقوق سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
وزارت تجارت کے حکام کے مطابق مانیٹرنگ مشن 10 روزہ دورے میں انسانی حقوق، چائلڈ لیبر کا خاتمہ اور لیبر رائٹس سمیت دیگر امور کا جائزہ لےگا۔
یورپی یونین نے پاکستانی برآمدات کو جی ایس پی پلس کے تحت رعایت فراہم کر رکھی ہے جس کی مدت 31 دسمبر 2023ء کو ختم ہو رہی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ 2013ء میں ملا تھا، تاہم اس کے فوائد یکم جنوری 2014ء سے 2017ء تک ڈیوٹی فری رسائی کے طور پر حاصل ہوئے، جن میں بعد ازاں دو مرتبہ توسیع کی جا چکی ہے۔
گزشتہ برس اپریل میں یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد کی بھاری اکثریت منظوری کی تھی، جس میں پاکستان کو دئیے گئے جی ایس پی پلس سٹیٹس پر نظرثانی کرنے کا کہا گیا ہے۔ قرار داد میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں ایسے قوانین ہیں جو کہ اقلیتوں اور بنیادی حقوق کے منافی ہیں، اس لئے پاکستان کے درجے پر نظر ثانی کی جائے۔