وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند کو جمعرات کو ٹیلی فون کیا اور افغانستان میں تباہ کن زلزلے سے جانی و مالی نقصان پر افغان عوام کے ساتھ پاکستان کی طرف سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
اسلام آباد – (اے پی پی): وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے 22 جون 2022ء کو افغانستان میں تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں بہت سی قیمتی جانوں کے ضیاع اور مالی نقصان پر پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا،وزیراعظم نے جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے افغان بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ وزیر اعظم نے افغانستان کو ہنگامی امداد فراہم کرنے کیلئے پاکستان کی جانب سے امدادی سامان کی فراہمی کے بارے میں تفصیلات سے بھی انہیں آگاہ کیا جن میں ادویات، خیموں، ترپالوں اور کمبلوں کی ترسیل شامل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ غلام خان اور انگور اڈہ بارڈر کراسنگ پوائنٹس کو پاکستانی ہسپتالوں میں شدید زخمی افغانوں کے علاج کیلئے کھول دیا گیا ہے۔
انہوں نے آنے والے دنوں میں بھی پاکستان کی طرف سے مدد جاری رکھنے کا یقین دلایا۔وزیراعظم نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات پر زور دیا اور سنگین انسانی صورتحال کا سامنا کرنے والے افغان عوام کو مدد فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے موثر سرحدی انتظام کے ذریعے تجارت اور لوگوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کیلئے حکومت پاکستان کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن، ترقی اور خوشحالی کے مقصد کے فروغ کیلئے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہے۔