پاکستان نے امریکہ اور طالبان حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو خوش آئند پیش رفت قرار دیا ہے ۔
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ یہ خوش آئند پیش رفت ہوگی۔
رواں برس اگست میں طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھال لیا تھا جس کے بعد سے پاکستان، طالبان کی عبوری حکومت کو تسلیم کیے جانے کی مسلسل وکالت کرتا رہا ہے۔اس ضمن میں عاصم افتخار نے کہا کہ ہم کہتے رہے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی برادری کے روابط اور مختلف امور میں تعلقات افغانستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں معاون ثابت ہوگا۔
امریکی اور طالبان حکام کی ملاقات آئندہ ہفتے دوحہ میں ہو رہی ہے۔دو روز تک جاری رہنے والے مذاکرات میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ٹام ویسٹ اور طالبان کے وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی اپنے، اپنے وفد کی قیادت کریں گے۔افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد فریقین کے درمیان یہ دوسری ملاقات ہوگی جبکہ فریقین کی آخری ملاقات اکتوبر میں دوحہ میں ہوئی تھی۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے بتایا کہ مذاکرات کے لیے افغان وزیر خارجہ کے وفد میں افغانستان کے تعلیم، صحت، مالیات، سیکیورٹی اور بینکنگ کے شعبوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔