بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک بارپھر انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے نماز جمعہ کے اجتماعاتدوران ’جے شری رام‘ کے نعرے لگا دیے۔
گزشتہ روز دارالحکومت نئی دہلی کے شہر گڑگاؤں میں نماز جمعہ کے دوران ہندو انتہا پسندوں نے’جے شری رام‘ اور ’بھارت ماتا کی جے‘ کے نعرے لگائے تاہم پولیس خاموش تماشائی بنی دیکھتی رہی۔
بھارت میں مودی دور حکومت میں مذہبی انتہا پسندی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے، ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے آئے روز مسلمانوں کے لیے مشکلات کھڑی کی جارہی ہیں۔ گزشتہ روز ہریانہ کے شہر گڑگاؤں میں مازِ جمعہ کی تیاریاں جاری تھیں کہ وہاں ہندو انتہا پسندوں کا گروہ آن پہنچا جس نے نہ صرف نمازیوں کی نماز میں خلل ڈالنے کے لیے ہلڑ بازی کی بلکہ شدید نعرے بازی بھی کی۔
دوسری جانب مقامی پولیس کے 150 اہلکار وہاں موجود تھے تاہم کسی نے بھی ہندو انتہا پسندوں کو نہ روکنے کی کوشش کی اور نہ ہی گرفتار کیا بلکہ نماز کی ادائیگی کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کو جگہ چھوڑنے کا کہا جس پر تمام افراد وہاں سے چلے گئے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر گڑگاؤں میں انتہا پسند ہندوؤں نے کھلی جگہوں پر مسلمانوں کی جمعے کی نماز رکوا دی تھی۔
ہندوؤں نے گڑگاؤں کے سیکٹر 12 اے میں واقع ایک جگہ پر قبضہ کر لیا تھا، اور وہاں گائے کے گوبر کے اُپلے ڈال دیے ہیں۔
یہ بھی واضح رہے کہ گڑگاؤں کا سیکٹر 12 اے ان 29 جگہوں میں سے ایک ہے، جن کے بارے میں 2018 میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان ہوئے ایک معاہدے میں یہ طے ہوا تھا، کہ یہ مسلمانوں کی نماز کے لیے مختص ہے۔