افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے بتایا کہ ہماری مذاکراتی ٹیم کے ارکان دوحہ پہنچ چکے ہیں، چند گھنٹوں بعد مزاکرات کاآغاز ہوگا۔
واضح رہےبین الافغان مذاکرات امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان رواں سال فروری میں ہونے والے امن معاہدے کا حصہ ہیں۔ امریکا کی طرف سے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کیلئےمسلسل زور دیا جارہا ہے، تاکہ امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جاسکے۔
افغان طالبان کے وفد میں وزارت خارجہ اور افغان بینک کے حکام بھی شامل ہیں۔ مذاکرات میں زلزلے کے باعث امریکا سے افغان فنڈز جاری کرنے سے متعلق بات چیت ہو گی۔
یاد رہےاگست 2021 میں امریکی فوج کے انخلا اور افغان طالبان کے اقتدارسنبھالنے کے بعد امریکہ نے افغانستان کے سات ارب ڈالر کے ذخائر منجمد کر دیئے تھے۔ بین الاقوامی برادری نے بھی افغانستان کی براہ راست امداد روک دی تھی۔