صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے جن لوگوں نے نسلہ ٹاور میں فلیٹ خریدے ان کا کیا قصور ہے؟۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ توہین عدالت کا سوچ نہیں سکتے لیکن اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے، نسلہ ٹاور میں جنہوں نے گھر لیے ان کا کیا قصور ہے، لاکھوں لوگوں کی چھتیں چھین کر انسانی المیہ پیدا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہزاروں عمارتیں بن گئی ہیں ، جن لوگوں نے قبضہ کیا اور سرپرستی کی ان کو بھی پوچھیں ، مجھے لٹکا دیں یا جوبھی کریں،اس معاملے کو انسانی نکتے سے دیکھنےکی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں کمیشن بنا دیں ، کمیشن طے کرے کہ بلڈنگز کےساتھ کیا کرنا ہے۔ سعید غنی نے کہا ہے کہ عمران خان کے اے ٹی ایمز انکی پارٹیاں چلاتے ہیں ، عمران خان سے زیادہ ٹیکس دیتا ہوں۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اتنی ہی گندم ہوتی ہے جتنی سندھ کو ضرورت ہوتی ہے، کہا جاتا ہے گندم کی کمی کی وجہ سندھ حکومت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کہا جاتا رہا سندھ میں 3 شوگر ملیں تھیں جنہیں بند کردیا گیا، کونسی 3 شوگر ملیں ہیں جس سے پورے پاکستان میں چینی مہنگی ہوئی، سندھ میں شوگر ملیں جہانگیر ترین، خسرو بختیار اور چودھریوں کی ہیں۔
نسلہ ٹاور معاملے پر توہین عدالت نہیں ،اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے،سعید غنی
27
نومبر 2021