افغانستان میں امن و استحکام کیلئے امت مسلمہ کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت

28  ‬‮نومبر‬‮  2021

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ افغانستان نے 40 سال جنگ کا سامنا کیا ہے، افغانستان میں امن کا قیام بہت ضروری ہے، افغانستان میں امن و استحکام کیلئے امت مسلمہ کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

 (اے پی پی): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا اشک آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے 15 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  کہا ہے کہ اسلاموفوبیا ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، اسلامی برادری اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے اقدامات کرے، گلوبل وارمنگ ایک اہم مسئلہ ہے، درجہ حرارت میں کمی کیلئے ترقی یافتہ ممالک اپنا کردار ادا کریں۔

افغانستان نے 40 سال جنگ کا سامنا کیا ہے، افغانستان میں امن کا قیام بہت ضروری ہے، افغانستان میں امن و استحکام کیلئے امت مسلمہ کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، پوری دنیا کی معیشت کورونا وباء کی وجہ سے متاثر ہوئی، کووڈ 19 کی وباء کے باعث عالمی سطح پر مہنگائی کا سامنا ہے۔

عالمی معیشتوں کے رابطوں کا فروغ ضروری ہے

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اتوار کو اشک آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے 15 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تجارتی و اقتصادی رابطوں کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے، ایکو کا پلیٹ فارم اقتصادی رابطوں کے اضافہ میں مدد دے گا۔انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک اور عالمی معیشتوں کے رابطوں کا فروغ ضروری ہے تاکہ مستقبل میں مل کر آگے بڑھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایکو کے رکن ممالک میں وسائل کی بہتات ہے اور ہماری مشترکہ ثقافت، ورثہ اور مذہب ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ایکو کے رکن ممالک تجارت، سرمایہ کاری، فنانس، ویلیو چینج اور سماجی رابطوں سمیت مختلف شعبوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایکو ممالک کی باہمی تجارت ان کی مجموعی تجارت کے 8 فیصد کے مساوی ہے جس میں اضافہ ضروری ہے۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ میں ایکو کے متفقہ وژن 2025ء اور اسلام آباد اعلامیہ پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہو گا تاکہ ایکو ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ بینک اور ری انشورنس کمپنی قائم کر کے خود مختاری حاصل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی رابطوں کے فروغ کیلئے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ افغانستان نے چالیس سال جنگ کا سامنا کیا ہے اور جنگ بندی کے بعد وہاں پر انسانی و معاشی مشکلات درپیش ہیں، سردیاں آ ر ہی ہیں اس لئے بحران میں شدت کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ افغانستان کی ترقی، امن و استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرے کیونکہ افغانستان میں امن و استحکام پورے خطہ کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر افغانستان کی معاشی ترقی کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا کیونکہ افغانستان میں امن و استحکام خطہ کے باہمی رابطوں کے فروغ کیلئے ضروری ہے۔

مسلمان ممالک مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں

صدر مملکت نے کہا کہ مسلمان ممالک مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں اور پاکستان میں اس وقت 35 تا 40 لاکھ مہاجرین کی میزبانی کی جا رہی ہے لیکن تعجب ہے کہ انسانی حقوق کا درس دینے والے ممالک مہاجرین کو اپنے ممالک میں داخل ہی نہیں ہونے دیتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دنیا کو یہ سبق دینا ہو گا کہ اخلاقیات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم امہ مل کر عالمی سوچ میں تبدیلی کیلئے آگے بڑھے تاکہ اسلاموفوبیا کی لہر کا خاتمہ کیا جا سکے۔کورونا وائرس کے حوالہ سے قومی معیشت کے بارے میں صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں سمارٹ لاک ڈائونز کی حکمت عملی اور غریبوں کی اربوں روپے کی امداد کر کے معیشت کو بحال رکھا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے اکثر ممالک میں افراط زر کے مسائل درپیش ہیں اور صارفین کو قیمتوں میں اضافہ کا سامنا ہے تاہم ہماری حکومت غریب طبقہ کی معاونت کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ غریب اور کم ترقی یافتہ ممالک سے لوٹی گئی رقوم کی امیر ممالک کو ترسیل روکے اور ہمارے چرائے گئے اثاثہ جات ہمیں واپس کئے جائیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved