ایٹمی معاہدے پر مذاکرات سے قبل چینی اور روسی حکام کی ایرانی وفد سے ملاقات

28  ‬‮نومبر‬‮  2021

جوہری معاہدے کی بحالی پر ہونے والے مذاکرات سے قبل چین اور روس کے سفارتکاروں نے ایران کے علی باقر کنی کی سربراہی میں مذاکرات کیلئے آنے والے وفد کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملاقات میں یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریک مورا اور دیگر اعلیٰ سطحی حکام بھی موجود تھے، اور یہ ملاقاتیں دو طرفہ اور سہہ فریقی وفود کی بنیادوں پر بھی کی گئیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکہ نے آئی اے ای اے کیساتھ تعاون نہ کرنے کی صورت میں ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی، جس پر روس اور چین نے امریکی رویے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے جوہری مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا تھا۔

دنیا میں طاقت کے نئے بننے والے بلاک اور جوہری مذاکرات کے 2 بڑے فریق چین اور روس بات چیت کے ذریعے اس معاملے کو حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، جبکہ دوسری جانب اسرائیل کے دباو کی وجہ سے مغربی ممالک گوں مگوں کی کیفیت کا شکار ہیں، اور ان کی جانب سے آئے روز ایران کو فوجی کاروائی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے گذشتہ ہفتے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ایران مذاکرات کے ذریعے وقت ضائع کرنا چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نہ تو مذاکرات میں فریق ہیں اور نہ ہی ان مذاکرات کے نتائج ہمیں تہران کی ایٹمی تنصیبات پر فوجی کاروائی سے روک سکتے ہیں۔

عالمی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین اور روس کی مذاکرات سے قبل ایرانی وفد سے ملاقات صرف مذاکرات کے عمل سے مثبت نتائج حاصل کرنے کیلئے کی گئی ہے، تاکہ مغربی ممالک کوایران کے خلاف اقدامات سے روکا جائے۔ عالمی دفاعی تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذاکرات میں ناکامی کی صورت میں  صرف ایران کا نقصان نہیں ہو گا، بلکہ امریکہ، اسرائیل اور مغربی ممالک کے پاس ایران کو ایٹمی ہتھیاروں سے روکنے کے آپشن بہت محدود رہ جائیں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved