آج وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف متعلقہ قوانین میں ترامیم کی جا رہی ہیں جس میں اطلاع فراہم کرنے والوں کو ضبط شدہ مال کی نسبت سے انعام دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
آج وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں کھاد کے موجودہ اسٹاک اور قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزراء اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، مشیر خزانہ شوکت ترین سمیت دیگر متعلقہ سینئر افسران شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران بریفنگ میں اراکین کو آگاہ کیا گیا کہ وزیر اعظم کے پچھلے ہفتے ذخیرہ اندوزی کے خلاف اقدامات کی ہدایت کے بعد کھاد کی فی بوری قیمت فروخت میں اوسطاً 400 روپے کی کمی آئی ہے۔
وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ کھاد کی سپلائی کو مانیٹر کرنے کیلئے آن لائن پورٹل بنا لیا گیا ہے، جس سے صوبے اور تمام ضلعی انتظامیہ کھاد کی نقل و حرکت اور اسٹاک کو مانیٹر کر سکتے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں کھاد کے موجودہ اسٹاک اور قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس
وفاقی وزراء اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، مشیر خزانہ شوکت ترین اور سینیئر افسران شریک۔ pic.twitter.com/nmXbHU2Amd
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) November 29, 2021
چیف سیکریٹری پنجاب نے بتایا کہ 13 نومبر 2021ء سے اب تک کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ان میں 347 ایف آئی آر، 244 گرفتاریاں، 21,111 انسپیکشنز، 480 گودام سیل اور 2.79 کروڑ کے جرمانے شامل ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ ہرضلع میں کنٹرول روم بنائے گئے ہیں، جہاں کھاد کی کمی، ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری سے متعلق شکایات درج کروائی جا سکتی ہیں۔ صوبوں کے مابین سرحدوں پر اسمگلنگ روکنے کیلئے چیک پوسٹیں بھی قائم کر دی گئیں ہیں۔
بریفنگ میں اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف متعلقہ قوانین میں ترامیم کی جا رہی ہیں، جس میں ناجائز ذخیرہ اندوزی کی اطلاع فراہم کرنے والوں کو ضبط شدہ مال کی نسبت سے انعام دیا جائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اس موقع پرذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت جاری کر دیں۔