ایران پر عائد پابندیاں ہٹائے بغیر امریکہ سے براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے، ایران

29  ‬‮نومبر‬‮  2021

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ ایران پر عائد پابندیاں ہٹانے سے قبل واشنگٹن سے براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے۔

29 نومبر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایرانی مذاکراتی ٹیم سنجیدہ اور مصمم ارادے کے ساتھ ویانا آئی ہے تاکہ کسی سمجھوتے کے ابتدائی اصولوں تک پہنچا جا سکے اور نتائج کی حامل بات چیت کا آغاز کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی وفد کو بھی  ایسی ہی روش کے ساتھ ویانا آنا چاہیے جس کے ذریعے سابقہ مذاکرات کےباعث جنم لینے والا ڈیڈلاک  ختم کیا جا سکے،  اور 2015ء سے ایران پر عائد غیر قانونی  پابندیاں ہٹائی جا سکیں۔

یاد رہے کہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات آسٹریا کے دارلحکومت ویانا میں شروع ہو رہے ہیں، جس میں امریکی وفد بالواسطہ شرکت کرے گا، جبکہ ایران کا مذاکراتی وفد 2 روز قبل ویانا پہنچ چکا ہے، جہاں مذاکرات سے قبل روسی اور چینی سفارتکاروں نے ایرانی وفد کے ساتھ ملاقات بھی کی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ کے معاون برائے سیاسی امور اور ویانا میں تہران کے سینئر مذاکرات کار علی باقری کا کہنا ہے کہ ہم نے مذاکرات کا رستہ اپنایا ہے، اب دیکھنا ہے کہ مغربی ممالک کیا رستہ اپناتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے 2015ء کے معاہدے سے یکطرفہ طور پر علیحدہ ہونے کی قیمت مغربی ممالک کو چکانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کیلئے تیار ہوئے ہیں، لیکن مغربی ممالک کی دھمکیوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved