میرے بھائی کا چہلم ہے، جواب جمع نہیں کروا سکا ، رانا شمیم کے عدالت میں حیران کن بیان

30  ‬‮نومبر‬‮  2021

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جج گلگت بلتستان اور دیگر کیخلاف توہین عدالت کیس میں رانا شمیم سے جواب طلب کرلیا، عدالت نے سابق جج رانا شمیم کو اصل بیان حلفی بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق چیف جج راناشمیم بیان حلفی کیس میں توہین عدالت کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے رانا محمد شمیم کو روسٹرم پر بلا لیا اور استفسار کیا راناشمیم صاحب آپ نے جواب دیا ہے ، جس پر سابق چیف جج رانا شمیم نے بتایا کہ میں نے لطیف آفریدی کو اپنا وکیل مقرر کیا ہے، میرے وکیل بتائیں گے کہ جواب کیوں داخل نہیں ہوسکا، میرے بھائی کا چہلم ہے، اس کے بعد سماعت رکھ لیں۔جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے رانا شمیم کو 5 دن میں جواب داخل کرانے کے لئے 5دن کی مہلت دے دی۔

آپ کا بیان حلفی کسی مقصد کے لئے تیار ہوا

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس میں کہا آپ کا بیان حلفی کسی مقصد کے لئے تیارکیا ہوگا، آپ مقصد تو عدالت کو بتائیں کہ وہ کیا ہے تو رانا شمیم کا کہنا تھا کہ میں نے صحافی کو حلف نامہ نہیں دیامعلوم نہیں کہ یہ کیسے لیک ہوا۔جسٹس ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا رانا شمیم صاحب یہ بہت ہی سنجیدہ معاملہ ہے، اس عدالت نےعوام کے اعتماد کے لئے اقدامات کئےہیں، آپ کے حلف نامےسےلوگوں کا عدالت پر اعتماد متاثرہوا ہے، تو رانا محمد شمیم کا کہنا تھا کہ میں نے اخبار میں شائع ہونے والی خبر تک نہیں دیکھی۔

دیکھنا ہوگا اصلی اور اخبار والے حلف نامہ میں کیا فرق ہے

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا دیکھنا ہوگا رانا شمیم اور اخبار میں آنیوالاحلف نامہ مختلف ہےیانہیں، حلف نامہ مختلف ہے تو اخبار کے اوپر بہت سنجیدہ سوالات کھڑے ہو جائیں گے، ہم نے باریک بینی سے اس معاملے کو دیکھنا ہے۔چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا میں توہین عدالت پر یقین نہیں رکھتا، ججز کو توہین عدالت سے اونچا ہونا چاہئے ، لیکن یہ معاملہ عوام کا عدالت پر اعتماد کا ہے ، آج کل ہر روز اس طرح کے حملوں کا موسم چل رہا ہے۔

اٹارنی جنرل کا مؤقف

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہا رانا شمیم صاحب کے مطابق انہوں نے یہ حلف نامہ کسی کو خود نہیں دیا، درخواست ہے عدالت اصلی حلف نامہ پیش کرنے کیلئے کہے۔اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ یہ کوئی 10سال پرانی دستاویز نہیں بلکہ 10 نومبر کی ہے، شکوک پیدا ہو رہے ہیں کہ شائدیہ حلف نامہ رانا شمیم کا تیار کردہ نہیں ،یہ تشویش جنم لیتی ہے کہ یہ حلف نامہ کس نے تیار کیا ہے۔اٹارنی جنرل کے مؤقف پر عدالت نے رانا شمیم کو اوریجنل بیان حلفی کے ساتھ تحریری جواب داخل کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے دی نیوز کے ایڈیٹر انچیف، ایڈیٹر اور ایڈیٹرانویسٹی گیشن کےجوابات عدالتی معاونین کودینےکی ہدایت کردی۔

حلف نامہ بر طانیہ میں ہے

رانا شمیم نے بتایا میرے پاس حلف نامہ موجود نہیں اسے برطانیہ سے منگوانا پڑے گا، لندن میں میرا حلف نامہ میرے پوتے کے پاس محفوظ ہے، 7 دسمبر تک دستاویزات نہیں پہنچ سکتیں، لہذا میرا شوکاز پر جواب ہی آسکے گا، بیان حلفی کی دستاویز نہیں آسکے گی جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ رانا صاحب لندن ایمبیسی میں دستاویزپہنچادیں حکومت عدالت تک پہنچا دے گی۔

عدالت نے سات دسمبر تک رانا شمیم کو اصل بیان حلفی اور شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved