جوہری معاہدے کی بحالی پر مذاکرات کا پہلا دور، فریقین کا ایران پر عائد پابندیوں پر تبادلہ خیال

30  ‬‮نومبر‬‮  2021

ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات کے پہلے دور میں مذاکرات میں شریک ممالک نے ایران پر عائد پابندیوں کا جائزہ لیتے ہوئے ان کی نوعیت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق فریق ممالک پر امید ہیں کہ ان مذاکرات  کا مثبت نتیجہ برآمد ہوگا، اور 2015ء کا جوہری معاہدہ دوبارہ بحال ہو سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مذاکرات کا پہلا دور 2 گھنٹے سے زائد دورانیے پر مشتمل تھا، جس میں بات چیت کے بعد یورپی یونین، ایرانی اور روسی سفارت کاروں نے اس کے مثبت نتائج کی امید ظاہر کی ہے، مذاکرات میں شامل مغربی ممالک کے نمائندوں نے بھی مذاکرات کو مثبت قرار دیا ہے۔

 

 

برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق مغربی ممالک کے خدشات کے برعکس یورپی یونین، ایران اور روس کے سفارت کاروں نے مذاکرات کو مثبت قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ مغربی ممالک کو ایران کے عوامی سطح پر اپنے ایٹمی پروگرام کے متعلق سخت موقف کے باعث مذاکرات سے کوئی مثبت امید نہیں تھی۔

 

 

مذاکرات کے پہلےدور کے اختتام پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے یورپی یونین کےمندوب اینریکے مورا نے کہا کہ میں نے آج جو کچھ مذاکرات میں دیکھا ہے، اس کے بعد میں انتہائی پر امید ہوں۔ مورا کا کہنا تھا کہ ایران معاشی پابندیوں کے خاتمے پر بضد ہے، مذاکرات کے فریق ممالک نے اس پر تبادلہ خیال بھی کیا ہے، لیکن ایران نے اپریل اور جون میں ہونے والے مذاکرات کے گذشتہ ادوار کے نتائج کو یکسر مسترد نہیں کیا، اور گفتگو کا عمل مثبت انداز میں جاری رکھنے پر اتفاق بھی کیا ہے۔ یورپی یونین کے مندوب کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے پہلے 6 ادوار کام کو آگے بڑھانے کیلئے اچھی بنیاد ہیں، مزید کہا کہ  ہم ایران کی نئی انتظامیہ کے نئے سیاسی تحفظات کو مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل کریں گے۔

 

 

مذاکرات میں شامل روس کے نمائندے میخائل الیانوف کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا آغاز خاصے مثبت ماحول میں کامیابی کے ساتھ ہوا ہے، امید ہے اس کے اچھے نتائج نکلیں گے، جبکہ ایران کے مذاکراتی وفد کے سربراہ علی باقر کنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ مذاکرات کے عمل سے پر امید ہیں۔

یاد رہے کہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات کا دوبارہ آغاز 29 نومبر 2021ء کو ویانا کے دارالحکومت آسٹریا میں ہوچکا ہے ہے۔ ویانا کے پیلس کوبرگ ہوٹل میں ہونے والے ان مذاکرات میں ایران کے علاوہ چین، روس، برطانیہ، فرانس اور جرمنی شامل ہیں۔ امریکہ مذاکرات  میں براہ راست شامل نہیں کیونکہ ایران نے  پابندیوں کے خاتمے سے قبل امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات سے انکار کردیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved