ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران جوہری معاہدے کی بحالی مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ تہران 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ معاہدے پر اعتماد سازی کے لیے امریکا پر خصوصی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، جس نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی وہی دوسرے فریقین کا بھروسہ حاصل کرے۔انھوں نے مزید کہا کہ ایران کی ترجیح امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کا خاتمہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا پابندیاں ختم کرے، یورپی ممالک اپنے عہد کی پاسداری کریں۔ اگر امریکا اور یورپی ممالک عہد نبھائیں تو ایران بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔
ایرانی صدر نے شام کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام میں ایران کے عسکری مشیروں کی موجودگی دمشق حکومت کی باضابطہ درخواست پرہے جس کا مقصد دہشتگردی کے خلاف مشترکہ تعاون کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ شامی قوم اور حکومت کے حامیوں کی مشترکہ کوششوں سے ملک میں دہشتگردی کا مکمل صفایا کیا جائے گا جس کے بعد وہاں غیرملکی فورسز کی ضرورت نہیں ہوگی۔
فرانسیسی صدر نے بھی کہا کہ ان کا ملک ایران جوہری معاہدے کا پابند ہے اور جوہری معاہدے کی پاسداری کے لئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔