روس اور یوکرین کے مابین حالات ایک بار پھر کشیدہ ہو گئے یوکرائن کے وزیر خارجہ نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو پر زور دیا ہے کہ وہ روس کو ان کے ملک پر حملہ کرنے سے روکے۔
یوکرائنی وزیر خارجہ دیمترا کوئلیبان نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سفارت کاروں سے ملاقات کی ہے ملا قات کے دوران انہیوں نے نیٹو سے درخواست کی ہے کہ روس کو یوکرائن پر حملہ کرنے سے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ روس ان کے ملک کی سرحدوں پر فوج تعینات کر رہا ہے جو قانوں کی خلاد وارزی ہے اور اس سے وہ یوکرائن پر حملہ آور ہو سکتا ہے۔یوکرائنی وزیر خارجہ نے تین نکاتی ایک منصوبہ پیش کیا ہے، جس کے مطابق روس کے ساتھ رابطے کی خاطر ایک واضح چینل بنایا جائے، روس پر پابندیوں کا ایک مسودہ ترتیب دیا جائے ۔یوکرائنی وزیر خارجہ نے یہ منصوبہ ریگا میں ہونے والی نیٹو رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر منظم انداز میں منصوبہ بندی کی جائے تو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو سنگین قدم اٹھانے سے روکا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ سنگین قدم فوجی آپریشن ہے۔
اس موقع پر نیٹو عسکری اتحاد کے چیف ژینس شٹولٹن برگ نے خبردار کیا کہ اگر روس نے یوکرائن میں عسکری کارروائی کی تو ماسکو حکومت کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں نیٹو رکن ممالک روس پر پابندیاں بھی عائد کر سکتے ہیں۔ دوسری طرف یوکرائنی وزیر دفاع نے خبردار کیا ہے کہ روسی جارحانہ رویہ علاقائی تنازعے کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ مشرقی یوکرائن میں کییف حکومت اور روس نواز علیحدگی پسندوں میں مسلح تنازعہ فروری 2014ء سے جاری ہے۔
یوکرائن کی روس کے خلاف نیٹو سے مدد کی اپیل
1
دسمبر 2021