شہباز شریف برطانوی عدالت سے بری نہیں ہوئے، صرف تفتیش کا عمل روکا گیا، شہزاداکبر

27  ستمبر‬‮  2021

آج سوشل میڈیا پر دئیے گئے بیان کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف کا کہنا تھا کہ میں (برطانیہ کی عدالت سے بری ہونے پر) اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، یہ فیصلہ صرف میری یا میاں نوازشریف کی نہیں بلکہ پوری قوم کی جیت ہے۔ بے شک تمام تر جھوٹے الزامات کی بنیاد پر کردار کشی سے بڑی طاقت سچ کی ہوتی ہے۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی عدالت نے شہباز شریف اور شریف خاندان کو منی لانڈرنگ کے تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے خاندان کے منجمد اکاؤنٹس بھی بحال کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ برطانوی کرائم ایجنسی کی ویسٹ منسٹر کورٹ میں جمع کرائی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے  کہ 21 ماہ پر محیط تحقیقات میں شہبازشریف  20 سالہ مالی معاملات کا جائزہ لیا گیا جس میں منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔

میڈیا رپورٹس اور شہبازشریف کے بیان کے ردعمل میں وزیراعظم کے مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ شہباز شریف اور سلمان شہباز کی بریت کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، صرف برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے مزید تفتیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید ان کا کہنا تھا کہ سلمان شہباز مفرور ہیں، برطانوی ایجنسی نے جو تحقیقات روک کر عدالت کے ذریعے جو فنڈز بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ یہ رقم جائز ذرائع سے موصول ہوئی تھی۔یہ تحقیقات نیب کی درخواست پر نہیں بلکہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ایک بینک کی جانب سے مشکوک ٹرانزیکشن کی شکایت پر شروع کی تھیں، یہ ٹرانزیکشن سلیمان شہباز کی جانب سے 2019ء میں کی گئی تھیں جس میں فنڈز پاکستان سے برطانیہ منتقل کئے گئے تھے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved