قوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم کا کہنا ہےکہ کشمیر کا مسئلہ 70 سال پرانا ہے، ہم نے ماضی میں 50 سال تک مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل میں نہیں اٹھایا تھا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر نے نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ 70 سال پرانا ہے، ہم نے 50 سال تک مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل میں نہیں اٹھایا تھا، پاکستان نے کھل کر کشمیرکے موقف کی حمایت کی ہے، ہم نے سلامتی کونسل میں تین بار مسئلہ کشمیر کو اٹھایا، اس مسئلے پر بہت سے ممالک نے حمایت کی، ہمیں سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی اور ہیومن رائٹس کونسل میں دباؤرکھنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کےمسئلہ کو ہر سال عالمی سطح پر اٹھاتے ہیں اور اس میں چین ہمارا بھرپور ساتھ دے رہا ہے، چین کھل کر کہہ چکاہےکہ کشمیرکامسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق حل ہونا چاہیے۔
چین کے ساتھ بہت قریبی تعلقات ہیں اس وقت چین دنیا میں سپر پاور کی حثیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کےساتھ ہمارے تعلقات برے نہیں ہیں، ماضی میں امریکا سےتعلقات میں جو گہرائی تھی شایداب نہیں ہے چین نے ہمیں امریکا سے برے تعلقات رکھنے کےلیے نہیں کہا، ہماری کوشش یہی ہے کہ امریکا کےساتھ تعلقات اچھے رہیں۔افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ طالبان کواقوام متحدہ کی قبولیت حاصل کرنے کے لیے چند طاقتور ممالک کی حمایت کی ضرورت ہے جیسے کہ امریکا، تاہم اب تک اقوام متحدہ کے 193 ارکان میں سے زیادہ تر ایسا کرنے سے گریزاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے گروپ بھی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔اس کے علاوہ طالبان کے چند رہنما اب بھی اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی اسناد کمیٹی نے طالبان کو عالمی ادارے میں افغانستان کی نمائندگی کرنے کی اجازت دینے سے متعلق اپنا فیصلہ موخر کر دیا تھا۔