گوادر میں دھرنا، بلوچستان حکومت کا تمام مطالبات تسلیم کرنے کا اعلان

4  دسمبر‬‮  2021

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد ٹرالر مافیا، پینے کے صاف پانی سیمت دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے مسلسل 17 روز سے دھرنے دیے بیٹھے تھے۔

وزیر داخلہ  بلوچستان ضیا اللہ لانگو نے اب سے کچھ دیر قبل گوادر دھرنے کے شرکا کے تمام مطالبات تسلیم کرنے اور بیشتر مطالبات پر عمل درآمد کے حوالے سے اعلان کیا۔انہوں نے بتایا کہ شرکا کی جانب سے اٹھائے جانے والے کچھ مطالبات پر کام جاری ہے، انشاء اللہ جلد اُن مسائل کو بھی حل کرلیا جائے گا۔ضیا اللہ لانگو کا کہنا تھا کہ دھرنے والوں کو  مطالبات کی  پیش رفت سے  آگاہ کردیا ہے، جس کے بعد اب کوسٹل ہائی وے پر دھرنا بلاجواز ہے جس کو ختم ہونا چاہیے۔

یاد رہے کہ مقامی رہنما اور جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمان کے اعلان پر  گوادر کو حقوق دینے کے حوالے سے مقامی شہریوں اور ماہی گیروں کا احتجاج اہم شاہراہ پر کئی روز سے جاری ہے جبکہ اس حوالے سے خواتین نے بھی ایک بڑی ریلی نکالی تھی۔

شرکا کا دعویٰ ہے کہ بندرگاہ کی تعمیر کے بعد سے اُن پر مچھلی کے شکار اور سمندر میں جانے پر پابندی عائد ہے جبکہ انہیں ہر تھوڑے فاصلے پر اپنی شناخت بھی ظاہر کرنا پڑتی ہے اور ترقیاتی منصوبوں کے باوجود گوادر کے باسی پانی سمیت دیگر بنیادی ضروریات سے تاحال محروم ہیں۔

یاد رہے کہ مظاہرین نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved