سیالکوٹ واقعے پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال اور پیپلزپارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر کے مؤقف کی تعریف کی ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا سری لنکا کے شہری کے ساتھ جو ہوا وہ افسوناک تھا اس واقعے سےپاکستانیوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ سیاستدانوں کا مؤقف یہ اظہارہےکہ لیڈرشپ بحیثیت قوم اس سے نمٹنا جانتی ہے، ایسا کوئی ملک نہیں جہاں اتنی آمریتوں کے بعد جمہوریت آئی ہو۔ وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ واقعے پر ہم سب متحد ہیں، اس واقعہ سے ہر پاکستانی کا سرشرم سے جھک گیا، پاکستان ترقی پسندملک ہے اور ہمارے ادارے مضبوط ہیں تاہم انتہاپسندی کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں لہذا سیاسی جماعتوں کی لیڈرشپ بھی اس خطرے سے نمٹنا چاہتی ہے کیوں کہ سیاست اور جمہوریت کے لیے قانون کی عملداری ضروری ہے۔
فوادچوہدری کا کہنا تھاکہ انتہا پسندی کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں، انتہا پسندی پر وزیراعظم اورشہریوں نےجیسی مذمت کی جو کہ خوش آئند ہے جبکہ احسن اقبال اور مصطفیٰ نواز کھوکھر نے جس اندازمیں مولانا فضل الرحمان کے بیان کا جواب دیا وہ قابل تحسین ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ تمام سیاسی رہنما انتہا پسندی کی حساسیت سے آگاہ ہیں، 22 کروڑ آبادی میں معتدل مزاج کے لوگ پاکستان کے آگے بڑھنے کی امید ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے ٹوئٹر پر جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو جواب دیتے ہوئےکہا تھاکہ مولانا صاحب سیالکوٹ جیسے واقعات کی غیر مشروط مذمت ہونی چاہیے۔
بصد احترام مولانا صاحب ایسے واقعات کی غیر مشروط مذمت ہونی چائیے- اسلام اس طرح کی جنونیت اور ہجوم کے ہاتھوں غیر قانونی قتل کی اجازت کسی صورت میں نہیں دیتا- علماء کرام سے قوم توقع رکھتی ہے کہ وہ قوم کی اس معاملہ میں راہنمائی فرمائیں گے- https://t.co/MFV7wCI6Ai
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) December 4, 2021