بھارت میں سکھوں کے لئے علیحدہ وطن خالصتان کے لیے ریفرنڈم کا پانچواں مرحلہ آج برطانیہ میں ہورہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ابتدائی 4 مراحل میں برطانیہ میں مقیم سکھ برادری کے ہزاروں افراد نے ریفرنڈم میں حصہ لیا جس کا آغاز رواں برس 31 اکتوبر کو لندن میں ووٹنگ سے ہوا تھا۔اپنے علیحدہ وطن کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں سکھوں کی بڑے پیمانے پر شرکت نے نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کو بے چین کر دیا ہے جس نے اسے روکنے کی بھرپور کوشش کی لیکن ناکام رہی۔
برطانوی حکومت نے نئی دہلی کے خدشات کے باوجود ریفرنڈم کی اجازت دی ہے۔ریفرنڈم نے بھارتی حکومت کو ایک مضبوط پیغام بھیجا ہے کہ اس کے پاس سکھوں کو حق خودارادیت دینے کے سواکوئی چارہ نہیں ہے۔سکھ ریفرنڈم مستقبل میں بیلجیم، امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا اور بھارتی پنجاب کے علاقے میں بھی کرایا جائے گا۔ ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان پنجاب ریفرنڈم کمیشن اگلے چھ ماہ میں آخری مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کرے گا۔امریکا میں قائم تنظیم سکھز فار جسٹس“ خالصتان کے قیام کے لیے پنجاب کی بھارت سے علیحدگی کی مہم کی قیادت کر رہی ہے۔
دوسری جانب بھارتی حکام خالصتان ریفرنڈم سے خوفزدہ ہیں جس کے پیش نظر بھارتی حکام سکھوں کو ریفرنڈم میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے این آر آئی کارڈ اور ویزے منسوخ کرنے کی دھمکیاں دےرہی ہے۔