برما کے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کا انجام، میانمار کی معزول وزیراعظم آنگ سان سوچی کو چار سال قید کی سزا

6  دسمبر‬‮  2021

میانمار کی عدالت نے آنگ سان سوچی کو 4 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آنگ سان سوچی کو عوام کو اکسانے اور کورونا وائرس کے قوانین کی خلاف ورزی پر 2 مختلف کیسز میں 2،2 سال قید کی سزا سنائی گئی۔  میانمار حکومت کے ترجمان کے مطابق سابق صدر ون مائنٹ کو بھی انہی کیسز میں 4 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔

میانمار حکومت کا کہنا ہے آنگ سان سوچی اور سابق صدر کے خلاف دیگر کیسز کی سماعت جاری ہے، ان کے خلاف مزید کاروائی کی جائے گی۔

یاد رہے کہ آنگ سان سوچی کے دور حکومت میں میانمار میں سرکاری سرپرستی میں برما کے مسلمانوں پر شدید مظالم ڈھائے گئے  تھے، جنہیں روکنے کیلئے آنگ سان سوچی نے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے، اور انہی کو مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے، برما کے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھانے کے باعث آنگ سان سوچی سے کئے عالمی ایوارڈز واپس لے لئے گئے تھے۔

یہ بھی واضح رہے کہ رواں برس فروری میں میانمار فوج نے انتخابات میں دھاندلی کے باعث ایوان اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا، اور ایک سال کی ایمر جنسی نافذ کرتے ہوئے آنگ سان سوچی سمیت دیگر رہنماؤں کو گرفتار کرلیا تھا۔

آنگ سان سوچی کے خلاف کرپشن، ریاستی راز کی حفاظت کے قوانین کی خلاف ورزی اور ٹیلی کام قوانین کی خلاف ورزی  کے کیسز درج ہیں، جن کی میانمار کے قوانین کے مطابق مجموعی سزا 100 سال سے بھی زیادہ بنتی ہے۔

رواں برس فوج کے اقتدار پر قبضے کے بعد آنگ سان سوچی پر 11 مقدمے دائر کئے گئے، اور ابھی صرف 2 مقدموں کے فیصلے میں انہیں 4 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved