پاک فوج کے عظیم سپوت میجر شبیر شریف شہید کا 50 واں یوم شہادت آج عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے، لاہور کے میانی صاحب کے قبرستان میں ان کے مزار پر دعائیہ تقریب کا انعقاد کیاگیا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور کور کمانڈر لاہور کی جانب سے میجر جنرل رضا نے پھولوں کی چادر چڑھائی اور سلامی پیش کی۔
LIVE #APPNews : Nishan-e-Haider Major Shabbir Sharif’s 50th martyrdom anniversary #Lahore https://t.co/JBIGwCtUu5
— APP 🇵🇰 (@appcsocialmedia) December 6, 2021
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے اپنی ٹوئٹ میں میجر شبیر شریف شہیدکو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم 1971ء میں نشان حیدر حاصل کرنے والے ہیرو کو ان کی شہادت پر سلام پیش کرتی ہے، ان کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
Nation pays homage to Major Muhammad Akram Shaheed, Nishan-e-Haider on his 50th Martyrdom Anniversary for his supreme sacrifice . The Hero of Battle of Hilli during 1971 War will always be remembered for his resolve and courage against all odds.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) December 4, 2021
آئی ایس پی آر کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ان کی بڑی قربانی ہمیں احساس دلاتی ہے کہ وطن عزیز کے دفاع سے بڑا اور کوئی مقصد نہیں ہو سکتا۔
On his 50th martyrdom anniversary, we pay tribute to Maj Shabbir Sharif Shaheed, NH, a most gallant officer who received SJ in 1965 & NH during 71 War for heroic action @ Sulemanki Sector. His supreme sacrifice reminds us that no cause is nobler than defence of the motherland
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) December 5, 2021
میجر شبیر شہید کا مختصر تعارف
میجر شبیر شریف شہید 28 اپریل 1943ء کو ضلع گجرات کے علاقہ کنجاہ میں پیدا ہوئے، انہوں نے لاہور کے سینٹ انتھونی سکول اور گورنمنٹ کالج جیسے اداروں میں تعلیم حاصل کی۔ میجر شبیر شریف شہید نے 19 اپریل 1964ء کو 21 سال کی عمر میں پاک فوج کی فرنٹیر فورس رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔ 1965ء کی جنگ میں بطور سیکنڈ لیفٹیننٹ شریک ہوئے، دشمن کی 2 توپیں تباہ کیں، 4 فوجیوں کو جنگی قیدی بنایا، جنگ میں کمال بہادری کے اعتراف پر انہیں ستارہ جرات سے نوازا گیا۔
میجر شبیر شریف شہید1971ء کی جنگ میں وہ 3 دسمبر 1971 کو وہ بطور کمپنی کمانڈر فرنٹیر فورس رجمنٹ ہیڈ سلیمانکی کے محاذ پر تعینات تھے، اورسلیمانکی سکیٹر میں فرنٹیئر رجمنٹ کی ایک کمپنی کی کمانڈ کر رہے تھے، انہیں ایک اونچے بند پر قبضہ کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا۔ انہیں اس پو زیشن تک پہنچنے کیلئے دشمن کی بارودی سرنگوں کے علاقے سے گزرنا، اور پھر 100 فٹ چوڑی اور 18فٹ گہری ایک دفاعی نہر کو تیر کر عبور کرنا تھا،بھارتی فوج کی جانب سے شدید گولہ باری کے باوجود میجر شبیر شریف نے یہ مشکل مرحلہ طے کیا اور دشمن پر سامنے سے وار کیا، اوراسی شام تک دشمن کو اس کی قلعہ بندیوں سے باہر نکال دیا۔
6 دسمبر 1971 کی دوپہر کو وہ دشمن کے ایک اور حملے کا بہادری سے دفاع کرتے ہوئے اینٹی ائیر کرافٹ گن سے دشمن ٹینکوں پر گولہ باری کر رہے تھے، اس دوران انہوں نے دشمن فوجیوں اور ٹینکوں کو بھاری نقصان پہنچایا ۔ اور اسی دوران انہوں نے جان ملک پہ قربان کر دی، شہادت کے وقت ان کی عمر صرف 28 سال تھی، ان کی بہادری اور جواں مردی کے اعتراف میں حکومت نے انہیں سب سے بڑے ملٹری اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔
یاد رہے کہ میجر شبیر شریف شہید سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی تھے۔