وزیراعظم کےمعاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں نے اپنی بدبودار سیاست کا حشر کل لاہور کے انتخابات میں دیکھ لیا ہے، عوام کو پتا تھا کہ پی ٹی آئی انتخابات میں نہیں ہے، اسلئے 82 فیصد عوام ووٹ ڈالنے نہیں آئے۔
آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ لاہور کے ضمنی انتخابات میں چار لاکھ 40 ہزار 400 ووٹرز کا حلقہ ہے جہاں 87 ہزار کے لاگ بھگ ووٹ ڈالے گئے ہیں جو کہ مجموعی ووٹوں کا 18 فیصد بنتا ہے۔ 82 فیصد عوام نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔ مقابلہ صرف ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں ہوتو عوام گھروں سے باہر نہیں نکلتی۔
کل 440,400میں سے صرف 18% ووٹ پڑا۔ باقی 82% ووٹ نہ پڑنے سے واضح ہو گیا کہ خان میدان میں نہ بھی ہو تو پاکستانی عوام ان پارٹیوں کو اکثریتی ووٹ دینے کو تیار نہیں بلکہ اب یہ 10 سے15 فیصد سے کم کی پارٹیاں ہیں۔یہ بھی واضح ہو گیا کہ لاہور کے لوگ ن اورpp کوتقریباً برابر ہی سمجھتےہیں
2/2— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) December 6, 2021
اسلم گل آزاد الیکشن لڑتے تو زیادہ ووٹ ملتے
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے اوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے اپنی بدبودار سیاست کا نتیجہ لاہورانتخابات میں دیکھ لیا۔ پیپلز پارٹی کے اسلم گل کو 32 ہزار 333 ووٹ ملے ہیں اگر وہ آزاد الیکشن لڑتے تو ان کو زیادہ ووٹ ملتے۔ اسلم گل زرداری اور ن لیگ کی کرپشن کا بوجھ اپنے کندھ پر اٹھاکر فتح حاصل نہیں کرسکتے ۔ اس سے ثابت ہوا کہ لاہور کےعوام پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو ایک جیسا سمجھتے ہیں۔ اس لئے ان کو تقریباً برابر ووٹ ملے۔
ن لیگ کا گڑھ ان کیلئے گڑھا ثابت ہوا
ڈاکٹر شہباز گل کا ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ن لیگ کاگڑھ ان کے لئے گڑھا ثابت ہوا۔ ضمنی انتخابات میں کم ٹرن آؤٹ ہوتا ہے لیکن لاہور کے حلقہ میں حال ہی میں ہونےوالے دیگر ضمنی انتخابات کے مقابلہ میں انتہائی کم ٹرن آؤٹ رہا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایماندار سیاست دان ہیں۔ نہ وہ خود بے ایمانی کرتے ہیں اور نہ کسی کو کرنے دیتے ہیں۔ ان کےدشمن بھی انہیں کرپٹ کہنے کی جرات نہیں کر سکتے۔
ماضی کی حکومتوں نے کھیلوں میں بھی گند ڈالا تھا، کھیلوں میں مافیاز تھے
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور اس کے بعد کی صورتحال کے تناظر میں کھیلوں کی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز خوش آئند ہے۔ کھیلوں سے نہ صر ف نوجوانوں میں صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ ملتا ہے بلکہ قوم میں محنت اور جوش و جذبے کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے کھیلوں سمیت تمام شعبوں میں گند ڈالا ہو ا تھا، کرپشن اور اقربا پروری عروج پر رہی جس کے باعث پاکستان سپورٹس بورڈ کا نظم و نسق تباہ ہوا،کھیلوں میں بھی مافیاز بیٹھے تھے، جس کے باعث کھیلوں کی سرگرمیاں محدود تھیں۔ ہمیں ماضی کے گند کو صاف کرنے کے لئے 3 سال لگے ۔ اب معیشت سمیت تمام شعبے ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کھیلوں کا مستقبل روشن ہے، کامیاب جوان اسپورٹس ڈرائیو سے نہ صر ف نوجوانوں میں صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ ملے گا بلکہ بہترین ٹیلنٹ کو عالمی سطح پر نمائندگی ملنے کیساتھ قوم میں محنت اور جوش و جذبے کا ماحول بھی پیدا ہوگا۔
پاکستان میں کھیلوں کا مستقبل روشن ہے، کامیاب جوان اسپورٹس ڈرائیو سے نہ صر ف نوجوانوں میں صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ ملے گا بلکہ بہترین ٹیلنٹ کو عالمی سطح پر نمائندگی ملنے کیساتھ قوم میں محنت اور جوش و جذبے کا ماحول بھی پیدا ہوگا۔ @SHABAZGIL
#KJSportsDrive pic.twitter.com/O6ZHqvNnW2
— PTI (@PTIofficial) December 6, 2021