پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ اس افسوسناک واقعے کے بارے میں کل ہی فیصل آباد پولیس کو اطلاع ملی تھی، ملزمان کی گرفتاریوں کیلئے کوششیں جاری ہیں، پیش رفت کے متعلق جلد آگاہ کریں گے۔
واقعہ کیا ہے؟
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے ملت ٹاؤن میں مانگنے اور کاغذ چننے والی خواتین کو مشتعل افراد نے چوری کا الزام لگا کر پہلے حبس بے جا میں رکھا اور تشدد کیا، بعد میں سرعام ان کو برہنہ کرکے ان کی ویڈیوز بنائی گئیں۔
فیصل آباد پولیس کےمطابق متاثرہ خواتین کی جانب سے دی گئی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ وہ ملت ٹاؤن کے علاقے میں کاغذ چننے کیلئے گئی تھیں جہاں چاروں خواتین پانی پینے کیلئے ایک اسٹور میں داخل ہو ئیں۔ خواتین کا کہنا ہے کہ اسٹور کے مالک صدام نے اپنے تین ملازموں کے ساتھ ہم پر چوری کا الزام لگا کر ہمیں حبس بے جا میں رکھا، اس دوران وہاں مزید افراد بھی آ گئے۔ ہمیں تشدد کرتے اسٹور سے باہر بازار میں لے جایا گیا۔
خواتین نے بتایا کہ ان چاروں افراد نے ہمیں زبردستی برہنہ کیا، اور ہماری ویڈیوز بناتے رہے۔
فیصل آباد پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی اسٹور کے مالک صدام سمیت 3 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے، اور خواتین کو حبس بے جا میں رکھنے اور تشدد کے الزام میں 4 نامزد اور 8 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔