ثاقب نثار کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں ،میرے خلاف توہین عدالت کی کاروائی نہیں ہو سکتی، رانا شمیم کا شوکاز نوٹس کا جواب

7  دسمبر‬‮  2021

سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے کہا ہے کہ ثاقب نثار کے ساتھ گفتگو گلگت بلتستان میں ہوئی، اس پر پاکستانی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا، لیکن میں ثاقب نثار کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں۔

تفصیلات کے مطابق رانا شمیم نے آج  اسلام آباد ہائیکورٹ کے شو کاز نوٹس کا تحریری جواب جمع کرادیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بیان حلفی پولیس کوبھیجا، نہ کسی اورکودیا،  اپنی مرحومہ اہلیہ سے وعدہ کیا تھا کہ اس حقیقت کو تحریری طور پر ریکارڈ پر لاؤں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے حلف نامے کی صورت میں صرف  مرحومہ بیوی سے کیا ہوا وعدہ نبھایا ہے، عدلیہ کی تضحیک کا ارادہ ہوتا توپاکستان میں حلف نامہ بنوا کرمیڈیا کو جاری کرتا۔

نہیں معلوم کہ حلف نامہ صحافی کے پاس کیسے پہنچا

رانا شمیم کا اپنے تحریری بیان میں کہنا تھا کہ میرا حلف نامہ اپنی زندگی میں پاکستان میں پبلک کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، مناسب سمجھا بیان ریکارڈکرا دوں اور اسے پاکستان سے باہرنوٹرائز کروا دوں، میں نے لندن میں نوٹری پبلک کے سامنے بیان دیا ، بیان حلفی پوتے کو دے کر کہا کہ نہ  اسے کھولے اور نہ  ہی کسی سے شیئرکرے۔مزید لکھا کہ  مجھے نہیں معلوم  کہ یہ حلف نامہ رپورٹر کے پاس کیسے پہنچا ، تب کے چیف جسٹس ثاقب نثار اور راناشمیم میں گلگت میں بات ہوئی تھی، گلگت بلتستان پر پاکستانی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا، اس لئے رانا شمیم کو توہین عدالت کی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔ ان کا  کہنا تھا کہ میں اس کے باوجود سابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں۔حلف نامے میں جس گفتگو کا ذکر ہت وہ خود سنی،  جب تک میں جھوٹا ثابت نہ ہو جاؤں تب تک کسی قسم کی بددیانتی کو منسوب نہیں کیا جا سکتا۔

راناشمیم کا اپنے تحریری جواب میں مزید کہنا تھا کہ قانون کی پاسداری کرنے والاشہری ہوں، کبھی عدلیہ کوبدنام کرنے یامذاق اڑانے کا ارادہ نہیں تھا، رانا شمیم نےپاکستان میں کسی عدالتی کارروائی کومتاثر کرنے کی کوشش نہیں کی۔

عدالت شوکاز نوٹس واپس لے

تحریری جواب کے مطابق حلف نامے میں بیان واقعات 15 جولائی 2018ء کی شام  تقریباً 6بجے پیش آئے ، اس وقت ہم ایک ساتھ چائے اور ناشتہ کر رہے تھے، عدالت کو کوئی پریشانی ہوئی ہے تو افسوس کا اظہار کرنے میں ہچکچاہٹ نہیں ہوگی، عاجزی کے ساتھ عدالت سے گزارش ہے کہ مجھےجاری کیا گیا شوکاز نوٹس واپس لے لیا جائے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved