پولیس عدلیہ کرپٹ ترین ادارے، حکومت کی خود احتسابی غیر تسلی بخش، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سروے

8  دسمبر‬‮  2021

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سروے کے مطابق پاکستانی عوام پولیس کو کرپٹ ترین محکمہ سمجھتے ہیں۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے ملک میں کرپشن کا پیمانہ جانچنے کیلئے کرائے گئے نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے 2021ء کے مطابق پولیس ملک کا کرپٹ ترین ادارہ ہے، عدلیہ دوسرا جبکہ حکومتی ٹھیکے تیسرا کرپٹ ترین شعبہ ہے۔

سروے کے مطابق  کرپشن میں صحت چوتھے، لینڈ ایڈمنسٹریشن پانچویں اوربلدیاتی حکومتیں کرپشن میں چھٹے نمبر پرہیں، جبکہ  تعلیم ساتویں، ٹیکس کا محکمہ  آٹھویں اور این جی اوز کرپشن اور بدعنوانی میں نویں نمبر پر ہیں۔

عوام حکومت کی خود احتسابی سے مطمئن نہیں

سروے کے مطابق 85 فیصد سے زائد عوام نے حکومت کی خوداحتسابی کو غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔

مہنگائی موجودہ دور حکومت میں زیادہ ہوئی

سروے کے مطابق 93 فیصد عوام کی رائے ہے کہ موجودہ دور حکومت میں مہنگائی میں زیادہ اضافہ ہوا، جبکہ 85 فیصد عوام کا کہنا ہے کہ گذشتہ 3 سالوں میں ان آمدن میں کمی ہوئی ہے۔

50 فیصد لوگوں کی رائے کے مطابق مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافے کی وجہ حکومت کی نااہلی ہے، 23 فیصد سے زائد افراد کی رائے کے مطابق مہنگائی اوربےروز گاری میں اضافےکی وجہ کرپشن ہے، جبکہ 9 فیصد سے زائد لوگوں کی رائے کے مطابق سیاست دانوں کی کار سرکار میں مداخلت مہنگائی اوربےروز گاری میں اضافےکی اصل وجہ ہے۔

سروے کے مطابق  16.6فیصد افراد  کی رائے ہےکہ پالیسیوں پرعمل نہ ہونے کی وجہ سےکرپشن ہے، 52  فیصد لوگوں کے مطابق  کرپشن کی اہم وجہ کمزوراحتساب ہے،29 فیصدسے زائد  لوگوں کی رائے ہے کہ طاقتور طبقے کی ہوس کی وجہ سےکرپشن ہے،  جبکہ 18.8فیصد لوگوں نے کرپشن کی اہم وجہ کم تنخواہوں کو قرار دیا۔

عوام حکومت کے احتساب سے مطمئن نہیں

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سروے کے مطابق 66 فیصد سے زائد لوگوں کی رائے ہے کہ حکومت کا احتساب غیر جانبدار نہیں ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved