صرف ایک شخص کی سزا کے خلاف اپیل کیلئے عدلیہ کے خلاف پراکسی وار شروع کر دی گئی ہے، اٹارنی جنرل

8  دسمبر‬‮  2021

اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید نے کہاہے کہ صرف ایک شخص کی سزا کے خلاف اپیل کیلئے عدلیہ کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی ہے، عدلیہ کے خلاف پراکسی وار کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

آج اسلام آباد میں سابق  چیف جسٹس  پاکستان ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کی تحقیقات کیلئے  دائر کی گئی  درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی، جبکہ اٹارنی جنرل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ  بتائیں کہ یہ عدالت کس کو تحقیقات کرنے کی ہدایت دے۔ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست آرٹیکل 199 کے تحت دائر کی گئی ہے، یوں لگتا ہے یہ پراکسی درخواست ہے جو انہوں نے دائر کی ہے، ایسا تاثر نہیں ہونا چاہیے  کہ درخواست گزار کسی اور کا کیس لڑ رہے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ عدلیہ کو ہراساں کرنے اور دباؤ ڈالنے کا سیزن ہے، کبھی کوئی آڈیو، کبھی ویڈیو تو کبھی کوئی بنایا گیا ڈاکومنٹ ریلیز کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا  کہ درخواست گزار نے 2017ء کے واقعات کا ذکر کیا ہے،  صرف 2017ء میں کیوں جائیں، ذوالفقار علی بھٹو تک جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بھی لوگ زندہ ہیں ان سب کا احتساب کر لیتے ہیں، صرف ایک وزیراعظم کیلئے پراکسی بن کر لوگ عدالت کیوں  آرہے ہیں؟

اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ یہ پراکسی جنگ ہے، ایک شخص کی سزا کے خلاف اپیل  کیلئے بار بار ویڈیوز آ رہی ہیں، ہر کوئی آج کہہ رہا ہے کہ میرے پاس دو ویڈیوز ہیں چار ویڈیوز ہیں، سینکڑوں افراد کی زمینوں پر قبضہ ہو جاتا ہے اس کی کوئی ویڈیو نہیں آتی۔

درخواست گزار سندھ ہائیکورٹ بار کے صدر صلاح الدین نے سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل ہر کیس کا ذمہ دار بار ایسوسی ایشن کو ٹھہرا رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کے عدلیہ اور ججز کے خلاف بیانات نکال کر دیکھ لیں، یہ توجہ ہٹانے کیلئے کہا جاتا ہے کہ 70 سال کا احتساب کریں یا کسی کا نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ میرا موقف یہ ہے  کہ عدالتوں کو متنازع بنایا جا رہا ہے، عدالت تحقیقات کروا کر یہ سلسلہ روک سکتی ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں یہی کہہ رہا ہوں ساری چیزیں گھوم پھر کر صرف ایک اپیل تک جاتی ہیں، یہ پراکسی وار صرف ایک کیس کیلئے لڑی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ درخواست ترمیم کر کے لائیں،  میں یہ  معاملہ پارلیمنٹ لے کر جاؤں گا، درخواست میں ماضی کے معاملات پر بھی تحقیقات کی استدعا شامل کریں۔ اٹارنی جنرل کے بیان پر  عدالت نے درخواست گزار صلاح الدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل نے آپ کو بڑی آفر کی ہے۔

درخواست کے قابل سماعت ہونے پر آج دلائل مکمل نہ ہو سکے جس پر عدالت نے سماعت 24 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved