بیانِ حلفی میں ایک ایسے جج کا نام آیا جو بیرونِ ملک چھٹیوں پر تھے، سنجیدہ نوعیت کے سوالات اٹھتے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ

10  دسمبر‬‮  2021

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے بیانِ حلفی کی خبر پر توہینِ عدالت کیس میں گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے رانا شمیم کے بیان حلفی سے متعلق خبر پر توہین عدالت کیس کی سماعت کے عبوری  تحریری فیصلےمیں کہا ہے کہ بادی النظر میں رانا شمیم کے بیان حلفی کے پیچھے نیک نیتی نظر نہیں آتی۔ عدالتِ عالیہ کا اپنے تحریری حکم نامے میں کہنا ہے کہ گراؤنڈز موجود ہیں جو رانا شمیم کا بیانِ حلفی غلط دکھاتے ہیں، انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے رانا شمیم کو آخری موقع دیا جاتا ہے۔

حکم نامے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ بیانِ حلفی میں ایک ایسے جج کا نام آیا جو بیرونِ ملک چھٹیوں پر تھے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ رانا شمیم نے 15 جولائی 2018ء کی گفتگو کا حوالہ دیا، ان کی 3 سال تک خاموشی ان کی ساکھ پر سنجیدہ سوال اٹھاتی ہے۔حکم نامے میں عدالتِ عالیہ کا مزید کہنا ہے کہ رانا شمیم نے تاثر دینے کی کوشش کی کہ بیانِ حلفی نوٹری پبلک لندن نے لیک کیا، اگر ایسا ہوا تو اخبار اور نوٹری پبلک لندن پر سنگین اثرات پڑیں گے۔

حکم نامے میں رانا شمیم اور میر شکیل الرحمان سمیت تمام فریقین کے جواب غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بے بنیاد بیان حلفی اور غلط خبر پر کیوں نا تمام فریقین پر فرد جرم عائد کی جائے؟

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامے میں یہ بھی کہا ہے کہ اب اور بھی ضروری ہو گیا ہے کہ سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم اصل بیانِ حلفی پیش کریں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved