بھارت میں صحافیوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ، بھارت صحافیوں کے لئے غیر محفوظ ملک قرار

10  دسمبر‬‮  2021

بھارت میں گزشتہ دو برس کے دوران صحافیوں پر تشدد کے 256 واقعات رونما ہوئے، امریکا کی ایک غیر سرکاری تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں صحافیوں  تشدد کے واقعات میں اضافہ ہورہاہے۔

تفصیلات کے مطابق صحافیوں کے تحفظ کی تنظیم سی پی جے کی تازہ رپورٹ کے مطابق 2021 میں قیدی صحافیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا بھر میں 293 صحافیوں کو جیلوں میں بند کیا گیا جبکہ 24 صحافی ہلاک کیے گئے۔سی پی جے نے کہا ہے کہ اپنی صحافتی ذمہ داریوں کی وجہ سے جیلوں میں بند کیے جانے والے صحافیوں کی تعداد میں سال 2021 کے دوران ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دنیا بھر میں اسی سال کم از کم چوبیس صحافی اپنے کام کی وجہ سے ہلاک کیے گئے۔سی پی جے کی سالانہ رپورٹ کے مطابق مقید یا مقتول صحافیوں کے بارے میں عالمی سطح پر رواں سال 293 صحافیوں کو جیلوں میں بند کیا گیا۔ ان 293صحافیوں میں سے سب سے زیادہ یعنی ایک چوتھائی صحافیوں کو چین اور میانمار میں گرفتار کیا گیا۔

بھارت اور میکسیکو ،صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ممالک قرار
صحافیوں کے تحفظ کی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں سال 2021 کے دوران بھارت اور میکسیکو کو صحافیوں کے لیے سب سے مہلک ترین ممالک قرار دیا ہے۔رواں برس بھارت میں چار صحافیوں کو قتل کیا گیا جبکہ میکسیکو میں تین صحافی موت کے گھاٹ اتارے گئے، میکسیکو میں مزید چھ صحافیوں کی موت کی تحقیقات جاری ہیں۔اس کے علاوہ 18 صحافیوں کی موت غیر یقینی حالات میں ہوئی جس سے ابہام پیدا ہوتا ہے کہ آیا ان کی موت میں ان کی صحافت کا کوئی کردار تھا یا نہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی پالیسیوں اور کاموں کی نکتہ چینی کرنے والے صحافیوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون (یو اے پی اے)، قومی سلامتی قانون(این ایس اے) اور پبلک سکیورٹی ایکٹ(پی ایس اے) جیسے سخت قوانین کے تحت کیسز دائر کردیے جاتے ہیں۔ جن کی وجہ سے بعض اوقات انہیں کسی قانونی چارہ جوئی کے بغیر مہینوں ضمانت بھی نہیں مل پاتی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved