وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، امریکا کو خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
وزیراعظم عمران خان سے امریکی سینیٹ کے وفد نے ملاقات کی، امریکی سینیٹ کے 4 رکنی وفد میں سینیٹرز اینگس کنگ، رچرڈ بر، جان کارن اور بینجمن ساس شامل تھے، چاروں سینیٹرز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے رکن ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے امریکی سینیٹرز کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔
A 4-member delegation of the U.S. Senate — including Senators @SenAngusKing, @SenatorBurr, @JohnCornyn and Benjamin Sasse (@SenSasse) — called on Prime Minister @ImranKhanPTI, today. pic.twitter.com/trYgPz6nlm
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) December 11, 2021
عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کو امن، استحکام اور اقتصادی ترقی کے مشترکہ مقاصد کو فروغ دینے کے لیے گہرا تعلق ہونا چاہیے۔وزیر اعظم نے انسانی بحران سے بچنے کے لئے افغان عوام کی مدد کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا ، دہشت گردی سمیت خطے میں سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے قریبی تعاون کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا ،
مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال
عمران خان نے وفد کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے تسلسل کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس سے متاثر بی جے پی کی انتہا پسند اور خارجی پالیسیاں علاقائی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں ، امریکہ کو خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ، پاکستان ایسے اقدامات پر عمل کرنے کے لیے تیار ہے جس سے خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کو تقویت ملے گی۔عمران خان نے کہا کہ اگر بھارت کی طرف سے سازگار ماحول پیدا کیا گیا تو پاکستان بھی اقدامات کرے گا۔
Apprising the delegation about the continuation of egregious human rights violations in the Indian Illegally Occupied Jammu & Kashmir (IIOJK), the PM underscored that the extremist & exclusionist policies of the RSS-inspired BJP were posing a threat to regional peace and security
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) December 11, 2021
امریکی وفد نےنے 15 اگست کے بعد افغانستان سے امریکی شہریوں اور دیگر افراد کے انخلاء میں پاکستان کے حالیہ تعاون کو سراہا ، سینیٹرز نے ایک مستحکم اور وسیع البنیاد پاکستان امریکہ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔واضح رہے کہ چاروں سینیٹرز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے رکن جبکہ سینیٹر کنگ سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔