چین نے ریاست مدینہ کے ماڈل پر کام کر کے غربت کا خاتمہ کیا، وزیراعظم

4  اکتوبر‬‮  2021

آج اسلام آباد میں کامیاب جوان کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت اور چین کی آبادی ایک جتنی ہے، آج سے 35،40 سال پہلے دونوں ممالک کے حالات ایک جیسے تھے، لیکن آج چین کو دیکھیں آسمان پر پہنچ گیا ہے جبکہ بھارت امیروں کا جزیرہ بن گیا ہے جہاں نیچے غربت ہے۔چین نے ریاست مدینہ کے ماڈل پر عمل کیا، اور نچلے طبقے کو اٹھا کر اوپر لایا۔

کامیاب جوان پروگرام 74 سال پہلے شروع ہونا چاہیے تھا

کامیاب جوان پروگرام کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہناتھا کہ یہ پروگرام 74 سال پہلے شروع ہونا چاہیے تھا، 74 سال پہلے ہم نے  یہ بہت بڑی غلطی  کی کہ ہم سمجھتے تھے پہلے پاکستان امیر ہوجائے، ملک میں پیسہ سرپلس ہو جائے تو پھر  غریبوں پر لگائیں گے، پھراسے فلاحی ریاست بنائیں گے، وہ فیصلے غلط تھے۔ ریاست مدینہ دنیا کا کامیاب ترین ماڈل تھا، اس کے نتائج تاریخ کا حصہ ہیں، ،مدینہ میں پہلے فلاحی ریاست بنائی گئی، پھر پیسہ اور خوشحالی آئی۔

 

معلوم ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگ تنگ ہیں، لیکن پوری کوشش کر رہے ہیں کہ نچلے طبقے کو زیادہ تکلیف نہ ہو

ملک میں جاری مہنگائی کی لہر پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگ تکلیف میں ہیں لیکن حکومت اپنی پوری کوشش کررہی ہے کہ ہمارے نچلے طبقے کو ایسے وقت تکلیف نہ ہو جب اشیا مہنگی ہو رہی ہوں۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا دیگر ممالک کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پاکستان میں صرف 22 فیصد اضافہ کیا گیا، تیل پیدا کرنے والے 19 ممالک کے بعد پم پاکستان میں سستا ترین پٹرول اور ڈیزل بیچ رہے ہیں، بھارت میں تیل کی قیمتیں پاکستان کی نسبت دگنی ہیں۔دنیا بھر میں گندم کی قیمتیں 37 فیصد اوپر گئیں جبکہ پاکستان میں صرف 12 فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ دیگر ممالک میں چینی کی قیمتیں 40 فیصد بڑھیں جبکہ پاکستان میں 21 فیصد بڑھائی گئیں۔ قرضوں  اور مالی خسارے کے بھاری بوجھ کے باوجود ہم نے پوری کوشش کر کے کم سے کم اثرات نچلے طبقے پر منتقل کئے۔

طبقاتی نظام تعلیم سے اشرافیہ فائدہ اٹھا رہی تھی

یکساں نظام تعلیم کی تیاری پر وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ  چھوٹے سے طبقے کو انگلش میڈیم میں تعلیم دلوا کر صرف انہی کو نوکریاں دلوائی جاتی رہیں، باقی عوام نیچے رہ گئی، کبھی کسی نے نہیں سوچا کہ ایک قوم ہے، ایک ملک ہے نصاب بھی تو ایک ہونا چاہیے۔ لیکن ہمارے ملک کی اشرافیہ اس نظام تعلیم سے فائدہ اٹھا رہی تھی، انہی کو اچھی نوکریاں مل رہی تھیں، اس لئے اشرافیہ کی اس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی، جنہوں نے اس تقسیم کو محسوس کیا انہوں نے اپنے بچے انگلش میڈیم میں پڑھائے لیکن نوکریاں/عہدے ملنے کے بعد انہوں نے بھی یکساں نظام تعلیم کیلئے کوئی کوشش نہ کی۔ لیکن اب اگر حکومت نے کوشش کی ہے تو اس پر بھی اعترااضات اٹھائے جا رہے ہیں، ان لوگوں کو معلوم بھی ہے کہ یہ نا انصافی کا نظام ہے، پھر بھی قوم کو پیچھے لیکر جانا چاہتے ہیں۔

ہمار انظام اشرافیہ کیلئے ہے

ملکی اشرافیہ کے متعلق گفتگو جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا نظام  ہی اشرافیہ کیلئے ہے، قرضے امیروں کیلئے، تعلیم امیروں کیلئے ،گھر امیرلوگ بناتے ہیں، انصاف کا نظام بھی پیسے والوں کیلئےغریب کو انصاف ہی نہیں مل سکتا، جب تک ہماری بنیادی سوچ نہیں بدلے گی معاشرہ اوپر نہیں آ سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی  معاشرہ اوپر جا ہی نہیں سکتا جہاں امیروں کا جزیرہ ہو اور غریبوں کا سمندر ہو۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved