غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کئے جانے کا انکشاف

25  اپریل‬‮  2024

غزہ میں ملنے والی اجتماعی قبروں سے اسرائیل کے انسانیت سوز تشدد اور قتل عام کے ثبوت برآمد ہوئے ہیں، ان اجتماعی قبروں میں دفن کئے جانے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ تین الگ الگ اجتماعی قبریں ملی ہیں جن میں 392 لاشیں ہیں، جن کے معائنے سے پتہ چلا ہے کہ انہیں پھانسیوں اور مختلف طریقوں سے تشدد کرکے شہید کیا گیا، یہاں تک کہ متعدد لوگوں کو زندہ دفن کیے جانے کے آثار بھی ملے ہیں۔

فلسطینی شہری دفاع کے رکن محمد مغیر نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی دس لاشوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جب کہ دیگر کے ساتھ میڈیکل ٹیوبز جڑی ہوئی تھیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں زندہ دفن کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تقریباً 20 لاشوں کے فرانزک معائنے کی ضرورت ہے جنہیں ہمارے خیال میں زندہ دفن کیا گیا تھا۔”

فلسطینی شہری دفاع کے رکن محمد مغیر نے بتایا کہ ناصر ہسپتال میں اجتماعی قبروں سے ملنے والی کچھ لاشیں بچوں کی ہیں۔ محمد مغیر نے ان لاشوں کی بچی کھچی باقیات کی تصاویر اور ویڈیو ثبوت بھی فراہم کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اجتماعی قبروں میں ہمارے بچے کیوں ہیں؟ ان شواہد سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved