کسان گندم سڑکوں پر بیچنے پر مجبور، پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کا اعلان

27  اپریل‬‮  2024

جنوبی پنجاب میں تیزی سے بدلتے موسمی حالات کے پیش نظر 64 لاکھ ایکڑ پر کاشت کی گئی فصل بری طرح متاثر ہوگئی۔

ذرائع  کے مطابق  18 اپریل سے جاری بارشوں کی وجہ سے 64 لاکھ ایکڑ پر کاشت کی گئی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے 22 اپریل سے گندم کی خریداری شروع کرنا تھی تاہم گندم کی خریداری میں تاخیر کے باعث کسان اپنی کاشت کی گئی گندم کو شہر کی سڑکوں پر بیچنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

کسان تنظیموں نے 29 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کی کال دی ہے، اس حوالے سے چیئرمین کسان اتحاد حسیب انور نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی مقرر کردہ امدادی قیمت پر گندم کی خریداری یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ اس مطالبے کے ساتھ 29 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیں گے اور مطالبہ پورا ہونے تک بیٹھے رہیں گے۔

ادھر  جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خان زادہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر خوراک بلال یاسین نے کہا کہ بحران حل کرنے کے لیے حکومت کے پاس دو آپشن ہیں ، پہلا یہ کہ چھوٹے کسان سے گندم لے کر ذخیرہ کرلیں اور دوسرا یہ ہے کہ امدادی قیمت اور مارکیٹ پرائس میں فرق کا نقصان حکومت بھرے، آج اس حوالے سے حتمی فیصلہ ہوگا۔

واضح رہے کہ پنجاب  میں گندم کی سرکاری خریداری کم ہونے کی وجہ سے اناج منڈیوں میں فی من قیمت تین 3 روپے من تک گر گئی ہے، پنجاب حکومت نے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے من مقرر کی تھی جب کہ محکمہ خوراک کی جانب سے باردانہ کی تقسیم بھی سست روی کا شکار ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved