پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مونس الہیٰ کو کہا گیا ہو کہ پی ٹی آئی کی طرف جاؤ، ق لیگ میں دوسرے کو بھی کہا گیا ہوگا کہ ن لیگ میں چلے جاؤ، ہمارے اپنے لوگوں کو کسی کو کچھ پیغام اور کسی کو کچھ پیغام جارہا تھا۔
نجی نشریاتی ادارے کیساتھ انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ جتنی ڈبل گیم جنرل باجوہ نے کھیلی، کبھی کسی کو کچھ کہیں کچھ،عجیب رویہ تھا، آخر میں ہوا کیا، فائدہ تو نہیں ہوا بے نقاب تو ہوگئے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب ڈائری اٹھا کر پی ایم ہاؤس سے نکلا تو اللہ نے وہ عزت دی جس کا تصور نہیں کیا تھا، جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دے کر بہت بڑی غلطی کی تھی، تب بھی سوچتا تھا کہ فوج میں کسی کو توسیع نہیں ملنی چاہیے مگر حالات ایسے بنادئیے گئے تھے، توسیع کیلئے جس طرح ن لیگ و دیگر نے ووٹ ڈالے اس کے بعد مجھے لگا کہ انھوں نے ن لیگ سے بھی بات چیت شروع کردی ہے، میرے خیال میں انہوں نے ن لیگ کو بھی کوئی یقین دہانی کرائی ہوگی، جنرل فیض کو ہٹایا گیا تب کلیئر ہوگیا کہ انہوں نے فیصلہ کرلیا تھا مجھے ہٹانے کا۔
واضح رہے کہ آج سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی اپے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دینا ہماری بڑی غلطی تھی۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل مونس الٰہی کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے دوران ہمیں جنرل باجوہ نے کہا کہ تحریک انصاف کی طرف جاو۔