برطانوی وزیر اعظم کی ساس کو بھارتی پارلیمنٹ کا رکن بنا دیا گیا

9  مارچ‬‮  2024

برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک کی ساس کو بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کا رکن بنا دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم کی ساس کو اپنے ارب پتی شوہر کی ٹیک فرم کے فلاحی ادارے کے لیے دی گئی خدمات کے اعتراف میں بھارتی پارلیمنٹ میں خدمات انجام دینے کے لیے رکن بنایا گیا۔

73 سالہ سدھا مورتی ’انفوسس فاؤنڈیشن‘ کی سابق چیئر پرسن ہیں، ’انفوسس فاؤنڈیشن‘ ان کے شوہر این آر۔ نارائن مورتی کی جانب سے 1981 میں مشترکہ طور پر قائم کی گئی ٹیکنالوجی کی بڑی عالمی کمپنی انفوسس کا فلاحی ادارہ ہے۔

ان کی صاحبزادی اکشاتا نے رشی سوناک سے 2009 میں شادی کی تھی۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ ایوان بالا کے لیے صدر دروپدی مرمو کی جانب سے سدھا مورتی کی نامزدگی پر خوش ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ان کی سماجی ، فلاحی اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں ان کی خدمات زبردست اور متاثر کن رہی ہے۔

بھارت کے ایوان بالا کے زیادہ تر ارکان منتخب ہوتے ہیں لیکن ان میں سے 12 ارکان جو کہ عام طور پر عوامی زندگی میں اعلیٰ کامیابیاں حاصل کرنے والے شہری ہوتے ہیں، صدر کی جانب سے 6 سالہ مدت کے لیے نامزد کیے جاتے ہیں۔

سدھا مورتی کی تقرری فوری طور پر نافذ العمل ہے۔

پیشے کے لحاظ انجینئر سدھا مورتی مشہور مصنف بھی ہیں اور ان کی فاؤنڈیشن نے دیہی علاقوں میں لائبریریاں قائم کی ہیں۔

بھارتی حکومت نے گزشتہ سال سدھا مورتی کو سماجی کاموں کو سراہتے ہوئے انہیں بھارت کے تیسرے سب سے بڑے شہری اعزاز پدم بھوشن سے نوازا تھا۔

عالمی میگزین فوربس کے مطابق ان کے شوہر کے پاس 4 ارب70 کروڑ ڈالر مالیت کے اثاثے ہیں۔

ماضی میں انہوں نے کہا تھا کہ انہیں اپنی فرم شروع کرنے کے لیے اپنی بیوی سے رقم ادھار لینی پڑی، ان کی فرم اب بھارت کی ساتویں بڑی اور نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں درج ہونے والی پہلی بھارتی کمپنی ہے۔

43 سالہ رشی سوناک 2022 میں جنوبی ایشیائی نژاد پہلے برطانوی وزیر اعظم بنے تھے۔

اگست میں ہی برطانیہ سے بھارت کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ منائی گئی جب کہ اس سے چند ہفتے قبل بھارت برطانیہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved