سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان پر امریکی ردعمل سامنے آگیا

16  اپریل‬‮  2024

 امریکی وزارت خارجہ کی پریس بریفنگ میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کے دورۂ پاکستان اور آزادی اظہار رائے سے متعلق صحافیوں کے سوالات کے جوابات دئیے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ سعودی وزیر خارجہ اس وقت پاکستان کے دورے پر ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب سے امریکا مشرق وسطیٰ کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کیا کچھ کرنے کی توقع کرتا ہے اور کیا اسرائیل کو قبول کرنے والے یہ ممالک کوئی تعمیری کردار ادا کریں گے اگر ان کا واحد مطالبہ آزاد فلسطین ریاست کا قیام ہو جس کی حمایت جوبائیڈن انتظامیہ بھی حمایت کرتی ہے۔

اس سوال کے جواب میں امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کے دورۂ پاکستان پر کوئی بات نہیں کروں گا لیکن یہ بتانا چاہتا ہوں کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے سعودی ہم منصب سے گزشتہ ہفتے ٹیلی فون پر بات کی تھی۔

امریکی ترجمان کے بقول اس ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے فلسطین میں کشیدگی کے فوری خاتمے اور طویل مدتی بنیادوں پر دو ریاستی حل کے لیے ایک ساتھ کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

صحافی نے پاکستانی صحافی حامد میر کے حوالہ دیتے ہوئے 5 ججوں کے استعفیٰ اور آزاد صحافت سے متعلق سوال کیا جس پر امریکی ترجمان نے کہا کہ ہم پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور آزادیٔ اظہار رائے کی حمایت کرتے آئے ہیں اور اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved