بشریٰ بی بی کو زہر دیے جانے کا خدشہ: پیر تک ٹیسٹ کروا کر رپورٹ عدالت میں جمع کروانے کا حکم

24  اپریل‬‮  2024

سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے بنی گالہ سب جیل میں قید کے دوران ان کے بنیادی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیر تک سابق خاتون اول کے ٹیسٹ کرواکر طبی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

 سماعت کے آغاز پر سرکاری وکیل عبد الرحمن نے ایڈووکیٹ جنرل کی غیر حاضری پر عدالت سے معذرت کرلی، انہوں نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل آج یہاں نہیں ہیں ، میں دوبارہ معذرت کرتا ہوں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ حکم کی عدم تعمیل پر برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ہم نے ایڈووکیٹ جنرل کو کہا تھا کہ ہمارے پچھلے حکم کی تعمیل کریں، ہمارے احکامات پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو فوری طلب کر لیا۔

عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت دی کہ جائیں اور ایڈووکیٹ جنرل کو بلا کر لائیں۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کو ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے عدالت کی معاونت نہ کرنے پر بتائیں گے۔

بعد ازاں معاونت نہ کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔

وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشری بی بی کی اسلام آباد ڈائگناسٹک سینٹر یا ایکسل لیب سے طبی معائنے کروانے ہدایت جاری کردی۔

عدالت نے پیر تک درخواست گزار کے ٹیسٹ کرا کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالا میں زہر دیا گیا ہے جس کے نشانات ان کی جلد اور زبان پر موجود ہیں لہٰذا ان کے میڈیکل چیک اپ کا حکم دیا جائے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹر سے کروانے کا حکم دیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ ایک جونیئر ڈاکٹر سے کروایا گیا جس پر ہمیں اعتبار نہیں، بشریٰ بی بی کو زہر دیے جانے کے معاملے پر بھی انکوائری کروائی جائے۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ بشریٰ بی بی کو زہر دیا جارہا ہے اور اس کے ذمہ دار ملک کے طاقت ور حلقے ہوں گے، وہ جہاں رہ رہی ہیں وہ گھر جس کے کنٹرول میں ہے وہ لوگ ہی بی بی کی زندگی کے ذمہ دار ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ ہمیں بشریٰ بی بی کی سیکیورٹی کا خدشہ ہے، وہ ایک کمرے میں اکیلے بند ہیں، بی بی نے خود میڈیا کے سامنے سب بتایا ہوا ہے، بی بی کو بنی گالہ میں کس نے رکھا؟ ان کو تو اڈیالہ جیل میں ہونا چاہیے تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved